For Contact Us
Go to Contact Page
or
Mail:contact@makhdoomashraf.com
Cal:+91-9415721972

تلقین اذکار


ذکر کے فضائل وخصوصیات

قرآن وحدیث سے اس کی فضیلت ثابت ہے۔قرآن عظیم میں ہے:۔
(۱)وَاَلْزَمَھُمْ کَلِمَۃَ التَّقْویٰ
اور پرہیزگاری کا کلمہ ان پر لازم ہوا
یہاں کلمۃ التقویٰ سے مراد لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہ ہے۔

(۲) یٰاَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوْا اللّٰہَ وَقُوْلُوْا قَوْلاً سَدِیْداً
اے ایمان والو! خدا سے ڈرو اور سیدھی بات کہو۔
یہاں قَوْلاً سَدِیْداًسے مراد لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہ ہے۔

(۳) اِنَّھُمْ اِذَا قِیْلَ لَھُمْ لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ یَسْتَکْبِرُوْن
بیشک جب ان سے کہا جاتا تھا کہ اللہ کے سوا کسی کی بندگی نہیں تو اونچی کھینچتے ہیں
یہاں صراحۃً کلمہ ہے۔

(۴) فَاعْلَمْ اَنَّہٗ لَااِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ
تو جان لو اللہ کے سوا کسی کی بندگی نہیں۔
یہاں بھی کلمۂ طیب کی صراحت ہے۔
حضور سید عالم ﷺ کا ارشادگرامی ہے:۔
اَفْضَلُ الذِّکْرِ لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ۔
سب سے بہتر ذکر لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہ ہے۔
کلمۂ لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہ کو صوری اور معنوی خصوصیت حاصل ہے۔
صوری اس لیے کہ حضور سید عالم ﷺ نے اس کو افضل الذکر فرمایا ہے۔
معنوی اس لیے کہ الله تعالی نے فرمایا ہے کہ:۔
اِلَیْہِ یَصْعَدُ الْکَلِمُ الطَّیِّبُ
کلمۂ طیب لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہ خدا کی بارگاہ تک پہونچتاہے۔
اگرچہ ذکر کے لیے بہترین وقت رات ہے،خصوصاً وقت سحر؛ لیکن ذکر کے لیے کوئی وقت مقر رنہیں،ہرساعت میں بندہ کو ذکر کا حکم ہے۔
نماز سب عبادتوں میں افضل ہے؛ لیکن بعض اوقات میں جائز نہیں۔ مگر ذکرہر حالت میں جائز ہے۔
اَلَّذِیْنَ یَذْکُرُوْنَ اللّٰہَ قِیَاماً وَّقُعُوْداً وَّ عَلٰی جُنُوْبِھِمْ۔
جو اللہ کو یاد کرتے ہیں کھڑے اور بیٹھے اور کروٹ پر لیٹے۔
تفسیروں میں لکھا ہے کہ اس آیت کریمہ سے تمام حالات اور اوقات میں ذکر کاتقاضا ثابت ہے۔
ذکر کی یہ بھی خصوصیت ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ذکر کے جواب میں خود ذکر کا وعدہ فرمایاہے:۔
فَاذْکُرُوْنِیْ اَذْکُرْکُمْ
تم مجھ کو یاد کرو میں تم کو یاد کروں گا


Islamic SMS/Messages/Post

For this type of post


Go to Blogs